تمام تاجر تنظیموں کے مطالبات جائز ہیں ہم ان تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،حفیظ الرحمان

گلگت(پ۔ر)سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سوست میں گلگت بلتستان کے بڑے تاجر تنظیموں کے احتجاج اور دھرنے کی صورتحال پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہاہےکہ تمام تاجر تنظیموں کے مطالبات جائز ہیں ہم ان تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں تمام تاجر سراپا احتجاج ہیں کسٹمز کے زمہ داران اس معاملے کو سلجھانے کی کوشش کریں تاجر تنظیموں سے فوری بات چیت کی جائے ان تمام جائز مطالبات تسلیم کئے جائے ایک ماہ قبل چیمبر کے زمہ داران امپورٹ ایکسپورٹ کے تاجروں کے زمہ داران کو لے کر میں خود اسلام آباد میں چئیرمین ایف بی آر ممبر کسٹمز اور دیگر زمہ داران سے تفصیلی ملاقاتیں کیں سوست پورٹ میں کسٹمز کے ٹکیس کے حوالے سے قابل عمل تجاویز دیں اور ان تجاویز پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جن خدشات کا اظہار کیا تھا صورتحال اسی طرف گامزن ہے۔ بدقسمتی سے کسٹمز کے آفیسران کی عدم دلچسپی یا معاملے کی حساسیت کو نہ سمجھنے کے باعث حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں زمہ داری کسٹمز کے زمہ داران پر آتی ہے لہزا زمہ داران ہوش کے ناخن لیں اور گلگت بلتستان کے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں اور مسلئے کا حل نکالیں۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں امپورٹ ایکسپورٹ کے تاجروں کے ساتھ مشاورت سے پشاور ازاخیل کسٹم پورٹ جوکہ پاکستان کے آئینی علاقے میں موجود ہے اس پورٹ میں جو ٹیکس لئے جارہے ہیں وہی ٹیکس سوست پورٹ جوکہ 18 ہزار فٹ پر واقع غیر آئینی علاقے میں ہونے کے باوجود وہی ٹیکس لینے کی مناسب تجویز سامنے رکھی تھی لیکن اس قابل عمل تجویز پر عمل نہیں ہونا حیران کن ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے 30 ہزار سے زائد نوجوانوں جوکہ بارڈر پاس کے زریعے بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہیں جوکہ بارڈر پر تجارت کرتے ہیں ان کو فوری طور پر خصوصی سہولیات دی جائیں ان کیلئے خصوصی پالیسی وضع کی جائے تجارت کا بہتر ماحول دیا جائے تاکہ یہ نوجوانان تجارت کے زریعے اپنا معاشی مستقبل بہتر بنا سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاک چائینہ بارڈر پاک چائینہ دوستی کی بنیاد رکھتا ہے گلگت بلتستان کے عوام پرامن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہے ہیں اور خدا نخواستہ معاملات خراب سے خراب تر ہوں احتجاج کا دائرہ دوسرے شہرو تک پہنچے دانشمندی کا تقاضا ہے فوری طور پر بات چیت کے زریعے مسلئے کا حل تلاش کیا جائے۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے تاجر تنظیموں نے ہمیشہ جائز مطالبات کو سامنے رکھا ہے یہی سوست پورٹ تھا جس میں ایک لاکھ تک ٹیکس لیا جاتا رہا ہے تاجر تنظیموں کے تعاون سے یہ ٹیکس ایک کروڈ پچاس لاکھ ایک کنٹینر تک پہنچا ہے جوکہ پاکستان کے تمام پورٹس پر لئے جانے والے ٹیکس کے تناسب سے بہتر ہے۔سابق وزیراعلی نے مزید کہا کہ کہ میں ایک دو دن میں اسلام آباد جارہا ہوں گلگت بلتستان کے تاجروں کا مقدمہ اسلام آباد کے ہر فورم پر لڑونگا۔مسلم لیگ (ن) امپورٹ ایکسپورٹ کے تاجروں کے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان مطالبات کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی۔