گلگت بلتستان کی پولیس کا رسپانس
امیر جان حقانی
گلگت بلتستان سیاحت کے حوالے سے نمایاں مقام رکھتا ہے۔ کچھ سالوں سے یہاں سیاحت بہت پروموٹ ہوئی ہے۔ اس پروموشن میں سب کا حصہ ہے۔ تاہم، جی بی پولیس نے اپنا حصہ انتہائی ذمہ داری کے ساتھ نبھایا ہے اور ملک بلکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کی حفاظت اور خدمت کے لیے چوکس رہتی ہے۔ میں نے خود سینکڑوں سیاحوں سے جی بی پولیس کا رویہ پوچھا ہے، ہر ایک کا رسپانس مثبت تھا۔ کئی ایک کہانیاں ہیں جو جی بی پولیس کا مورال بلند کرتی ہیں۔ بہرحال، اسے مزید بہتر بنانا چاہیے۔ٹورسٹ پولیس کے متعلق تجاویز ہےں
1:سیاحتی معلوماتی مراکز کا قیام: مختلف مقامات پر سیاحتی معلوماتی مراکز قائم کیے جائیں جہاں سیاحوں کو علاقے کے متعلق معلومات، نقشے اور رہنمائی فراہم کی جائے۔ کچھ جگہوں میں پہلے سے معلوماتی پوائنٹ موجود ہیں تاہم ان کو مزید پھیلانے اور اپ ٹو ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
2:ٹیکنالوجی کا استعمال: سیاحتی مقامات پر کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ سیکیورٹی بہتر بنائی جا سکے۔ اور ان کیمروں کو ہر وقت فنکشنل ہونا چاہیے ۔ ایک موبائل ایپلیکیشن بنائی جائے جس میں سیاحوں کو جی بی پولیس کی جانب سے ضروری اطلاعات، ہنگامی نمبرز، اور سیاحتی مقامات کے متعلق معلومات فراہم کی جائے۔
3:ٹور گائیڈ ٹریننگ پروگرام:ہر علاقے کے مقامی لوگوں کو ٹور گائیڈ کی تربیت دی جائے تاکہ وہ سیاحوں کو بہترین رہنمائی فراہم کر سکیں۔ اس سے ان کے روزگار میں بھی اضافہ ہوگا اور سیاح بھی کم وقت میں زیارہ فائدہ اٹھا پائیں گے۔پولیس کے اہلکاروں کو بھی سیاحوں کی بہتر خدمت کے لیے خصوصی تربیت دی جائے۔پہلے سے موجود عملے کو مزید بڑے اور پروفیشنل اداروں سے ٹریننگ دلوائی جائے۔
4:ہنگامی ردعمل کی تیزی: ہنگامی حالات میں تیز ردعمل دینے کے لیے خصوصی یونٹس تشکیل دیے جائیں جو فوری طور پر موقع پر پہنچ سکیں۔ایمرجنسی ریسپانس سینٹرز کا قیام کیا جائے اور پولیس عملے کیساتھ شعبہ صحت کو بھی انوال کیا جائے۔ ریسکیو کو بھی ان معاملات میں ٹورسٹ پولیس کے ساتھ نتھی کیا جائے۔
5 :شعوری و آگاہی کمپیئن: سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لیے شعوری و آگاہی مہمات چلائی جائیں جن میں قوانین، سیکیورٹی اقدامات اور ذمہ دار سیاحت کے بارے میں معلومات دی جائے۔سوشل میڈیا پر فعال رہتے ہوئے سیاحوں کو مختلف موضوعات پر آگاہی دی جائے۔ یہ کام سادہ طریقے سے ہر پولیس چیک پوسٹ پر کیا جاسکتا ہے تاکہ پہلی بار گلگت بلتستان آنے والے سیاح محتاط بھی رہیں اور کم وقت میں زیادہ سیاحت سے لطف اندوز ہوں۔
6:کمیونٹی پولیسنگ:مقامی آبادی کے ساتھ مل کر کمیونٹی پولیسنگ کے منصوبے شروع کیے جائیں تاکہ سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنائی جا سکے۔ کچھ جگہوں میں ایسا کیا گیا ہے اس کو مزید پروفیشنل انداز میں استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
7:سیاحتی سہولیات کی بہتری: سیاحتی مقامات اور کے کے ایچ کے اہم پوائنٹس پر بنیادی سہولیات (جیسے کہ بیت الخلا، صاف پانی اور جائے نماز) فراہم کی جائیں۔صاف اور محفوظ رہنے کے لیے مختلف مقامات پر کچرا دان لگائے جائیں۔
8 :ان تمام اور دیگر امور کی ذمہ داری جی بی پولیس کے ٹورسٹ ڈیپارٹمنٹ کو دی جانی چاہیے تاکہ ان تجاویز پر عمل کرکے جی بی پولیس نہ صرف سیاحوں کی خدمت اور حفاظت کو مزید بہتر بنا سکتی ہے بلکہ گلگت بلتستان کی سیاحت کو آگے بڑھانے اور مزید فروغ دینے میں بنیادی کردار ادا کرسکتی ہے۔