استور،پکورہ، کشونت اور مومن آباد میں سیلاب سے تباہی، 2 بچے جاں بحق
استور:ضلع استور کے بالائی علاقے پکورہ ، کشونت اور مومن آباد میں بارش اور آسمانی بجلی گرنے سے لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب ریلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، گاﺅں کشونت میں لینڈسلائیڈنگ کی زد میں آنے سے گھر میں سوئے ہوئے ایک ہی فیملی کے دو بچے ملبے کے نیچے دب کر جاں بحق ہو گئے اور دیگر لوگوں نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں اور رات بھر کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور رہے، گاﺅں کشونت میں سینکڑوں گھر مکمل تباہ اور متعدد گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے، ویٹرنری ہسپتال، ایک نجی سکول ، متعدد دکانیں اور مویشی خانے بھی تباہ ہو گئے ہیں، درخت اور زرعی زمینیں اور فصلیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، علاقے میں ہر طرف تباہی کی داستان بکھری پڑی ہے ، بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے ، واٹر سپلائی کی لائن بھی تباہ ہو چکی ہے ، استور دیوسائی روڈ بھی 5مقامات پر بلاک ہو چکی ہے ، روڈ کو بحال کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کے ڈوزر دونوں اطراف سے کام کر رہے ہیں،دوسری جانب پکورہ اور مومن آباد میں بھی تباہی مچ گئی ہے ، پکورہ میں 2ہوٹلز ، 2گھر ، 1نجی بینک اور متعدد کھڑی فصلیں سیلاب کی نذر ہو گئی ہیں، کشونت میں ریسکیو اہلکاروں اور مقامی لوگوں نے ملبے تلے دبے دونوں بچوں کی لاشیں نکال لیں ، ملبے میں دبنے والے بچوں کی عمریں 3 سال سے 14سال کے درمیان تھیں، ادھر ڈپٹی کمشنر استور نے سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین کو ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی ہیں، صوبائی حکومت کی جانب سے ابھی تک متاثرین کی کوئی داد رسی نہیں کی گئی۔