شدید بارشیں، سیلابی صورتحال ، غذر اور ہنزہ میں تباہی
گلگت، غذر، ہنزہ گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، گلگت میں تیز ہواﺅں نے سب کچھ تہس نہس کر دیا، غذر اور ہنزہ میں سیلاب نے تباہی مچا دی، تفصیلات کے مطابق گلگت اور گردونواح کے علاقوں میں شدید طوفانی ہواوں کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگئے۔ تیز ہواوں کی وجہ سے مختلف مقامات پر پتھر گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں جبکہ شدید طوفان کی وجہ سے مختلف علاقوں میں درخت جڑ سے اکھڑ گئے محکمہ موسمیات نے تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشنگوئی کی تھی جبکہ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ویدر الرٹ جاری کرتے ہوئے عوام سے پہاڈی علاقوں میں سفر کرنے سے منع کیا ہے۔
ضلع غذر میں طوفانی بارشوں سے تباہی مچادی ہے، اشکومن شمس آباد ،گرونجر، ہاسس،اشکومن، ہائم ، یانگل اور ہاکس میں درمیانی درجے کا سیلاب رہائشی مکانات میں داخل ہوگیا جبکہ کئی مقامات پر کھڑی فصلوں اور درختوں کو نقصان پہنچا ہے سیلابی ریلے داخل ہونے سے غذر روڑ کئی مقامات پر بند ہونے کی اطلاع ہے دوسری طرف ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام شروع کردیا ہے ڈی سی غذر حبیب الرحمن نے گاں گرنجر کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا اور متعلقہ اداروں کو بحالی کے کاموں کو تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
گوپس کے نشیبی علاقہ یانگل میں سیلابی ریلے سے 8 رہائشی مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے ہیں جبکہ 30 سے زیادہ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔گوپس یانگل کے مقام پر گلگت چترال مین شاہراہ بھی بند ہے ۔سیلاب کی اطلاع پر ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اب ڈویژنل انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی سیلاب سے 8 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 30 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور تیس مویشی خانوں کی نقصان ہوا ہے ،ضلعی انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ گھروں کو عارضی خیمے فراہم کر دیے اور ایکسویٹر سے روڈ کو صاف کرکے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ ضلع ہنزہ میں بھی تیز ہواﺅں کے ساتھ ہونے والی بارش نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا،
متخلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تاہم رہائشی مکانات محفوظ رہے جبکہ قابل کاشت اراضی سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آگئی، مقامی رضا کاروں نے سیلابی ریلے کا رخ تبدیل کرنے بھرپور کوشش کی جس کے باعث مکانات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا البتہ کچھ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے، سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ متحرک ہوگئی اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کردیئے، ادھر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بھی 3 مقامات پر بند ہوگئی جس سے ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔