خالد خورشید نے گلگت بلتستان کے عوام کا سرشرم سے جھکادیا،ایمان شاہ

 گلگت (سٹاف رپورٹر)وزیر علی کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلی خالد خورشید نے پی ٹی آئی کے جلسے میں اپنی تقریر میں اخلاقیات سے گری ہوئی زبان استعمال کر کے گلگت بلتستان کے عوام کا سر شرم سے جھکا دیا ہے گلگت بلتستان سے حافظ حفیظ الرحمن اور امجد حسین ایڈوکیٹ نے بھی وفاق میں علاقے کی نمائندگی کی ہے مگر انہوں نے اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے موقف کو بیان کیا ہے گلگت بلتستان سے ماضی میں جوہر علی خان مرحوم نے بھی علاقے کی نمائندگی کی ہے ان کی سیاسی بصیرت اور انداز گفتار کی وفاقی قیادت تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتی تھی خالد خورشید نے گلگت بلتستان کی روایات کے برخلاف اخلاقیات سے گری ہوئی زبان استعمال کر کے سب کا سر شرم سے جھکا دیا ہے گلگت بلتستان کے لوگ پڑھے لکھے ہیں خالد خورشید نے اپنی تقریر میں جن الفاظ کا چناﺅ کیا ہے وہ علاقے کی روایات سے میل نہیں کھاتے منگل کے روز گلگت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خالدخورشید کے گھر میں باصلاحیت بیوروکریٹس اور قانون دان موجود ہیں موصوف کو ایک بڑا عہدہ ملا تھا مگر بدقسمتی سے انہوں نے جعلی ڈگری ہولڈر ہونے کا ثبوت دیا موصوف اشتہاری ہیں اور منہ چھپائے پھر رہا ہے عدالت نے ڈی جی نادرا کو خالد خورشید کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دیا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعلی سیکرٹیریٹ کے 36 کروڑ روپے اخراجات کے حوالے سے خبر میں انٹرٹینمنٹ فنڈ کی غلط تشریح کی گئی ہے سرکاری دفاتر میں انٹرٹینمنٹ فنڈ تقریبات اور دیگر مواقع کے دوران مہمانوں کے ریفریشمنٹ اور تحائف وغیرہ کے لیے مختص کیا جاتا ہے وزیر اعلی سیکرٹیریٹ میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں اخراجات میں دو کروڑ سے زیادہ کمی کی گئی ہے وزیر اعلی سیکرٹیریٹ کے موجودہ اور ماضی کے فنڈز کا تقابلی جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے کہ کس دور میں زیادہ شاہ خرچیاں ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ خالد خورشید نے سپریم اپیلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ میں ججز کی تقرری کے کیس میں اسلام آباد کے ہوٹلوں میں گلگت بلتستان کے سرکاری خرچے پر مہینوں تک مہنگے ہوٹلوں میں وکلاکو ٹھہرا کر چھ کروڑ روپے ادائیگی کی مگر اس بارے میں کوئی کچھ نہیں کہتا ۔ گلگت بلتستان کے وزیر اعلی کے سیکرٹیریٹ کے اخراجات اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلی کے اخراجات کا اگر موازنہ کرایا جائے تو پتہ چلے گا کہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلی سیکریٹریٹ کا خرچہ کس قدر کم ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی گلبرخان نے گزشتہ ایک سال کے دوران انتہائی اہم اور حل طلب مسائل حل کیے ہیں گلگت بلتستان میں لینڈ ریفارمز کا مسودہ جلد کابینہ سے منظور کرا کے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا لینڈ ریفارمز ایکٹ بننے کے بعد گلگت بلتستان سے خالصہ سرکار کا خاتمہ ہوگا ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں