گلگت شہر میں اب تک 800 سے زائد آوارہ کتوں کو مارے جاچکے ہیں،تحصیلدار گلگت

گلگت (پریس ریلیز) تحصیلدار ہیڈکوارٹر میثم عباس نے کہا ہے کہ شہر اور مضافات میں کتا مار مہم تیزی سے جاری ہے اور اب تک 800 سے زائد آوارہ اور باولے کتوں کو مارا جا چکا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر کی ہدایات کے تحت ضلعی انتظامیہ شہر کے مرکزی اور مضافاتی علاقوں جن میں جوٹیال ،سکوار، بسین،دنیور،کونوداس،امپھری، کشروٹ،سونی کوٹ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں میں رات گئے کتا مار مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کتا مار مہم کے لئے ضلعی انتظامیہ نے 10سے زائد ٹیمیں تشکیل دی ہیں مہم کی نگرانی ڈپٹی کمشنر گلگت امیر اعظم خود کر رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بعض افراد کی جانب سے کتا مار مہم کے خلاف سوشل میڈیا میں تنقید ہو رہی ہے جبکہ اللہ تعالٰی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے اور ان آوارہ اور باولے کتوں کی وجہ سے کئی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں ہیں ایسے میں انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے کتوں کو مارنا کوئی غلط کام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ایسے آوارہ جانوروں کے تحفظ کے لئے مراکز بھی قائم ہیں لیکن ہمارے ہاں ایسا کوئی متبادل نظام نہیں جس کی وجہ سے کتوں کو مارنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بسین سے سکوار دنیور تک آوارہ کتوں کے انسانوں اور خاص کر بچوں پر حملوں کی شکایات عام ہوئی اور کئی افراد ان کتوں کے حملوں کی وجہ سے جان کی بازی ہار بیٹھے۔ انہوں بتایا کہ کتا مار مہم آئندہ بھی جاری رہے گی اور عوام کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں